امید حور نے سب کچھ سکھا رکھا ہے واعظ کو یہ حضرت دیکھنے میں سیدھے سادے بھولے بھالے ہیں پرانے ہیں یہ ستارے فلک بھی فرسودہ جہاں وہ چاہیئے مجھ کو کہ ہو ابھی نوخیز نگاہ عشق دل زندہ کی تلاش میں ہے شکار مردہ سزاوار شاہباز نہیں Significance: Recognized https://pakurdupoetry.com/bhai-shyarai/